Hunza News

چاند تو چاند ہوتا ہے

Share This Post

[author image=”http://hunzanews.com/wp-content/uploads/2014/07/02.png” ]ہدایت اللہ اختر[/author]

چاند تو چاند ہوتا ہے

چاند تو چاند ہوتا ہے چاہے یہ ہلال کا ہو، بدر کا ہو ، ادھا ہو یا اماوس کا یہ چاند ہی کہلاتا ہے۔۔شاعرحضرات چاند کو محبوب کے حسن سے تشبیح دیتے ہیں لیکن دیکھا جاےء تو چاند کی یہ خوبصورتی سورج کی بدولت ہے اگر سورج اس کا ساتھ نہ دے تو اس کا حسن ماند پڑ جاےءمطلب یہ ہوا کہ چاند کو حسن عطا کرنے میں سورج کا برا کردار ہے اگر ایسا نہ ہو تو یہ چاند تو ہمیشہ اماوس کا چاند ہی نظر آےء۔۔۔ اس دنیا میں محبوب اور عاشق کی یہ گردش جاری ہے اورعاشق یعنی سورج چاند کو اپنے گرد گھومنے پر مجبور کرتا ہےاور چاند محبت کا مارا اپنے عاشق کا طواف اٹھا ئیس دنوں مین مکمل کرتا ہے ۔۔چاند کو قمر بھی کہا جاتا ہے اور چاند اتنا اہم اور پیارا ہے کہ اس کا ذکر قران میں بھی آیا ہے یعنی حساب کتاب کے لے شمس اور قمر لازم و ملزوم قرارپاےء ہیں اور یہ دونوں ایک مقررہ حساب سے چلتے ہیں اور ہمارےلیےءلیل و نہار دن اور رات برپا کرتے ہیں۔۔اوراس لیل و نہار میں ہماری زندگی چلتی اور گزرتی ہے اوریہ چاند ہماری زندگی میں بڑی اہمیت رکھتا ہے ۔۔سب سے بڑی اہمیت اس کی یہ ہے کہ اسی چاند کی گردش کو مد نظر رکھ کر مسلمانون نے قمری کیلینڈر بنایا ہے اور تمام اسلامی تہوار اسی قمری کیلینڈر کے مطابق مناےء جاتے ہیں ۔۔۔اورجب چاند اسمان میں چمکتا ہے تو اسمان کو بھی خوبصورتی عطا کرتا ہے ۔۔چاند کو دیکھتے ہی ہمیں چکوری ، بچوں کا چندا ماموں، اور چاند کی نانی ماں، اورنانی ماں کا کہنا کہ چاند میں پریاں بھی رہتی ہیں اور پھر نانی ماں کا چرخہ اورسب سے بڑی اور اہم بات ماں کی لوری چندا ماما دور کے اور اس لوری کے ساتھ ماں کی کہانی جو اس نے مجھے سنایئ تھی آج ایک ایک ایک کرکے مجھے یاد آرہے ہیں اس کے علاوہ چاندہلال کی شکل میں ہمارے کرنسی نوٹ اورہمارے پرچم سمیت بیشتر اسلامی ممالک کے پرچموں میں ،ہماری مسجدوں کے مناروں اور گنبدوں کے اوپر ہلال کی شکل میں ہمیں نظر آتا ہے ان سب باتوں کو دیکھا جاےء تو چاند کی پہلی شکل ہلال پہلی کا چاند مسلمانوں کی علامت بن گیا ہے ۔۔اردو ادب کے حوالے سے بات کی جاےء تو ہر ایک کا اپنا اپنا چاند ہوتا ہے اور جس طرح فصل گل میں عاش اپنے چاند کے لیےء گریباں چاک رہتا ہے بلکل اسی طرح ماہ صیام کے آخری دنوں میں شوال کا چاند دیکھنے کے لیےء ہر مسلمان بےتاب اور بے قرار نظر آتا ہے شوال میں یہ چاند ہمیں بہت ہی زیادہ پیارا لگتا ہے اور ہمارے پیش امام اور مولوی حضرات پیارے رسول محمد کے شق القمر والے چاند کو تلاش کرنے کے بجاےء اردو ادب والے اپنے چاند کو دیکھنے لگ جاتے ہیں اور نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ یہ محبوب باعث نزاع بن جاتا ہےاور اس نزاع کے عالم میں ایک نہیں تین تین عیدیں ہماری زندگیوں میں داخل ہوجاتی ہیں سیاست کی اس دنیا میں چاند کی یہ سیاست کہیںہمیں اس نہج پر نہ پہچا دے جہاں ہر علاقے کے لوگ اسے بنیادی حقوق کے زمرے میں لا کر اپنا اپنا چاندمنتخب کرنے کا مطالبہ نہ کر بیٹھیں اورایسا نہ ہوکہ آنے والے وقتوں میں فیس بک اور مو بائل میں یہ مسیج پڑھنے کو ملیں جی ہاں ہمارے علاقے میں چاند نظر آیا ہے کل ہمارے ہاں عید ہے اگر آپکے علاقے میں چاند نظر نہیں آیا ہے تو ہمارے پاس آکر عید منائیں۔۔۔۔۔ کیا ہی اچھا ہوتا کہ حکومت اپنے تءیں چن کو تلاش کر نے والوں کا محاسبہ کرتے ہوےء خود ساختہ چاند ڈھونڈنے والوں پر قدغن لگا دے تاکہ خوف کے مارے نکلا ہوا شوال کا چاند اپنے مقررہ وقت پر ہی سب کو اپنا جلوہ دیکھا سکے اور سب اس کے دیدار سے خوش ہوکر ایک ہی دن عیدالفطر کی خوشیاں منا سکیں
………………………………………………………………….

More To Explore