Hunza News

بی فاختہ کیا کرے

Share This Post

[author image=”http://hunzanews.com/wp-content/uploads/2014/07/02.png” ]ہدایت اللہ اختر[/author]

 

بی فاختہ کیا کرے

ملک جنگل میں کوےاور طوطوں کی ٹائیں ٹائین سے دوسرے جانوروں کو پریشانی سی ہوگیئ ہے جس پر جنگل کے شیر نے نوٹس لیتے ہوےء بھالو میاں اور دیگر سمجھدار اور معمالات کو سمجھنے والے جانوروں سے صلح مشورے کے بعد۔کوے اور طوطوں سمیت جانوروں کو خیر سگالی کا پیغام بھیجوا دیا ہے ۔۔اس خیر سگالی کے پیغام کو بیشتر جانوروں اور پرندوں نے خیر مقدم کیا ہے ۔۔طوطے اور کوے کچھ نا خوش ہیں اور جنگل کی سیاست میں ایک ہلچل سی پیدا کی ہے ۔۔اس ہلچل میں کچھ اور موسمی پرندے مرچ مصالحہ لگا رہے ہیں ۔۔کچھ اپنے اپنے پر کھولے بیٹھے ہیں اور ہوا کا رخ دیکھ کر اپنی اڑان بھر نے کا پروگرام بنا رہے ہیں ۔۔کچھ موسمی پرندے اڑ چکے ہیں ۔۔لیکن کچھ ایسے ہیں جو مستقل آشیانے کا بھی سوچ رہے ہیں ۔۔۔ایک عمر رسیدہ جانور لومڑ نے جس نے اپنا نام (ر) بتایا اس نے ۔کوے اور طوطوں کی تحریک کی حمایت کرتے ہوے کہا کہ میری خواہش ہے کہ چیلیں بھی اس کا حصہ بن جائیں ۔۔جب اس عمر رسیدہ جانور سے اس بارے پوچھا گیا کہ اس کی وجہ تو اس کا کہنا یہ تھا کہ پہلے شیر جوشیلا اور تیز طرار تھا اور کچھ شیر کا بچا کھچا ہمیں کھانے کو ملتا تھا ۔لیکن اب شیر میں بڑی نرمی آیئ ہے کووءں طوطوں اور چیلوں کی دال نہیں گل رہی ہے ۔۔ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ جنگل کے شیر کی اپنی ایک طاقت ہے اور اس کی طاقت کو ایکدم سے ختم کرنا مشکل ہے اس لے ان کووءں اور طوطوں کو چوری کھلانے اور کووءں کی جھوٹی موٹی تعریفیں کر کے بڑی مشکل سے ایک جگہ جمع کیا ہوا ہے ۔۔۔تاکہ ہم جیسے بوڑھے جانور جن کو کویئ بھی گھاس ڈالنے کے لےء تیار نہیں کچھ کھانے کو ملے ۔۔ سنا ہے کہ اگلے چند دنوں میں ملک جنگل کا شیر جنگل کی صفایئ اور آرائش کے دن کووءں اور طوطوں کو کچھ دانے تحفے میں دینے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔۔لیکن طوطوں کووءں کے نمائندے یہ بوڑھے جانور اس بات کو ٹھکرانے کی سوچ رہے ہیں اور ان کی یہ دیرانہ خواہش ہے کہ بھالو میاں ثالث بن جاےء۔۔ تو دوستو جب بھالو میاں یہ بات مان گےء تو اس کا نزلہ بی فاختاہوں پر ہی پڑے گا۔۔۔۔ اور بے چاری بی فاختہ کیا کرے ?

More To Explore

Article

Students of Karakorum International University Hunza

Students of Karakorum International University Hunza, are doing protest across Gilgit Baltistan to continue their education in all sub-campuses.However, Ministry of education department Gilgit Baltistan has decided to closed sub-campuses